حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،4 نومبر 1979 کو ایران کے انقلابی طلباء نے امریکی جاسوسی کے اڈّے (سفارتخانے) پر قبضہ کرکے شیطان بزرگ کو ایران سے ہمیشہ کے لئے نکال باہر کر دیا تھا جس پر امام خمینی نے یونیورسٹی طلباء کے اس طاغوت شکن اقدام کو انقلاب دوم سے تعبیر کرتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
ایران کے غیور عوام 4 نومبر کی اس تاریخی کامیابی کو عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے طور پر مناتے ہیں اور اس دن امریکہ اور اس کے کاسہ لیس ممالک کی ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت پر نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایران میں بلوائیوں کی طرف سے کی جانے والی حالیہ فتنہ انگیزیوں کے خلاف ایرانی عوام کی طرف سے پورے ملک میں تقریبا نو سو مقامات پر احتجاجی ریلیوں کی شکل میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مظاہرین کی طرف سے ایرانی حکومت سے بلوائیوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ ان مظاہروں میں ایرانی عوام نے اسلامی انقلاب کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
عالمی مبصرین، ایرانی عوام کے اس ملک گیر احتجاج کو جہاں مغربی ممالک کی ایران کے داخلی معاملات میں کی جانے والی مداخلت کا عوامی ردعمل سمجھتے ہیں وہیں اسلامی انقلاب پر عوام کے اعتماد کا اظہار بھی قرار دے رہے ہیں۔ اس ملک گیر احتجاج سے امریکہ اور اس کے حواریوں کی تمام تر چالیں ناکام و برملا ہوئی ہیں۔